پنجاب کی سرزمین ہمیشہ سے
اپنے محنتی اور باہنر لوگوں کی وجہ سے جانی جاتی ہے۔ یہاں کے دیہاتی لوگ اپنے ہنر
میں ماہر تھے اور ہاتھ سے بنی ہوئی اشیاء نہ صرف مقامی ضرورت پوری کرتی تھیں بلکہ
دیگر علاقوں میں بھی مشہور تھیں۔ آج کے جدید دور میں جہاں مشینوں نے ہاتھ کے کام
کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، وہیں یہ قدیم ہنر زوال پذیر ہو چکے ہیں۔
پنجاب کے مشہور قدیم ہنر
1. کھدر اور ہاتھ سے بُنے
کپڑے
کبھی پنجاب کے گھروں میں
کھڈیوں کی آوازیں سنائی دیتی تھیں، جہاں ہاتھ سے کھدر، ململ اور دیگر روایتی کپڑے
بنائے جاتے تھے۔ لوگ ان کپڑوں کو فخر سے پہنتے تھے، کیونکہ یہ پائیدار اور موسم کے
مطابق ہوتے تھے۔ آج یہ ہنر تقریباً ختم ہو چکا ہے، کیونکہ فیکٹریوں کے مشینی کپڑے
اور درآمد شدہ ملبوسات نے اس کی جگہ لے لی ہے۔
2. شیشہ کاری اور مٹی کے برتن
شیشہ کاری اور مٹی کے
برتن بنانے کا فن پنجاب کی تہذیب کا ایک اہم حصہ تھا۔ دیہاتی علاقوں میں لوگ گھروں
میں چولہے، مٹی کے مٹکے، ہانڈیاں اور دیگر برتن خود بناتے تھے۔ اس ہنر میں مہارت
رکھنے والے کاریگر مخصوص رنگوں اور ڈیزائنوں سے ان برتنوں کو مزید خوبصورت بناتے
تھے۔
3. لکڑی کا کام اور روایتی فرنیچر
پنجاب کے دیہاتی کاریگر
اپنے ہاتھ سے لکڑی پر خوبصورت نقاشی کرتے تھے اور مضبوط، دیدہ زیب فرنیچر بناتے
تھے۔ ہاتھ سے بنے پلنگ، چارپائیاں، جھولے اور لکڑی کی الماریاں صدیوں تک چلتی
تھیں۔ لیکن آج سستا اور نازک فیکٹری کا فرنیچر ان کی جگہ لے چکا ہے۔
4. ہاتھ کی کڑھائی اور گجری کپڑے
پنجاب میں عورتیں ہاتھ کی
کڑھائی، پھلکاری اور گجری کپڑوں میں مہارت رکھتی تھیں۔ ہر دلہن کے جہیز میں ہاتھ
سے کڑھائی شدہ دوپٹے، چادریں اور لباس شامل ہوتے تھے۔ یہ روایت اب کم ہوتی جا رہی
ہے کیونکہ مشینی کڑھائی اور بازار میں دستیاب تیار شدہ ملبوسات نے ہاتھ کے کام کو
پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
قدیم ہنر کے زوال کی وجوہات
صنعتی ترقی اور مشینری کا
بڑھتا ہوا استعمال – فیکٹریوں میں تیزی سے تیار ہونے والی مصنوعات نے ہاتھ سے بنی
چیزوں کی طلب کم کر دی ہے۔
مہنگے خام مال اور کم
آمدنی – قدیم دستکاروں کو درکار خام مال مہنگا ہو چکا ہے، جبکہ ان کے ہنر کی قیمت
بازار میں کم دی جاتی ہے۔
نوجوان نسل کی بے رخی –
جدید نسل دیہی ہنر سیکھنے کے بجائے نوکریاں یا دیگر پیشے اپنانے کو ترجیح دیتی ہے۔
درآمد شدہ مصنوعات کا
رحجان – بیرونِ ملک سے آنے والے سستے اور جدید ڈیزائن کے فرنیچر، برتن، کپڑے اور
دیگر اشیاء نے روایتی ہنر مندوں کی جگہ لے لی ہے۔
کیا قدیم ہنر کو بچایا جا سکتا ہے؟
قدیم دستکاری اور ہنر کو
محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور نجی ادارے ان ہنر مندوں کی مدد کریں۔ اگر
مناسب مواقع اور وسائل فراہم کیے جائیں تو یہ ہنر دوبارہ زندہ ہو سکتا ہے۔
- ہنر مندوں کے لیے تربیتی مراکز اور مالی معاونت
- ہاتھ سے بنی اشیاء کی آن لائن مارکیٹنگ اور ایکسپورٹ
- حکومت کی جانب سے خصوصی پروگرام اور نمائشیں
- سوشل میڈیا پر روایتی ہنر کی تشہیر اور اس کی قدردانی
پنجاب کے قدیم ہنر صرف فن
نہیں بلکہ ایک تاریخ، ایک پہچان اور ہماری تہذیب کا حصہ ہیں۔ اگر ہم نے ان ہنر
مندوں کو فراموش کر دیا تو ہم اپنی روایات کا ایک قیمتی حصہ کھو دیں گے۔ وقت آ گیا
ہے کہ ہم اپنے دستکاروں کو سپورٹ کریں اور ان کے ہنر کو دنیا تک پہنچائیں۔