فوڈ سیفٹی اور حفظانِ صحت کے اصول – کھانے کو تازہ اور صحت بخش رکھنے کے لیے اقدامات
ریسٹورنٹ کا کامیاب ہونا صرف بہترین کھانے اور اچھی
سروس پر منحصر نہیں ہوتا، بلکہ کھانے کی حفظانِ صحت (Food
Hygiene) اور فوڈ سیفٹی (Food
Safety) کے اصولوں کی سختی سے پابندی بھی ضروری ہے۔
اگر یہ اصول نظر انداز کیے جائیں تو نہ صرف گاہکوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے
بلکہ قانونی مسائل اور بھاری جرمانے کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
فوڈ
سیفٹی اور حفظانِ صحت کے بنیادی اصول
1. کھانے کو صحیح درجہ حرارت پر ذخیرہ کرنا
- گرم کھانے کو کم از کم 63°C پر رکھیں تاکہ بیکٹیریا کی افزائش نہ ہو۔
- ٹھنڈے کھانے کو 5°C یا اس سے کم درجہ حرارت پر رکھیں تاکہ خراب نہ ہو۔
- فریزر کا درجہ حرارت -18°C یا کم ہونا چاہیے تاکہ کھانے کو طویل عرصے تک محفوظ رکھا جا سکے۔
2. کھانے کی تیاری میں صفائی کا خیال رکھنا
- ہاتھ دھونے کے لیے اینٹی بیکٹیریل صابن اور گرم پانی کا استعمال کریں۔
- تمام برتن، چاقو، کٹنگ بورڈز وغیرہ کو روزانہ جراثیم سے پاک کریں۔
- کچے اور پکے کھانے کے برتن اور کٹنگ بورڈز الگ الگ رکھیں تاکہ کراس کنٹامینیشن نہ ہو۔
3. تازہ اجزاء کا استعمال اور باسی کھانے سے گریز
- فوڈ آئٹمز پر ایکسپائری ڈیٹ چیک کریں اور پرانے یا خراب اجزاء کو فوری ضائع کریں۔
- سبزیوں، گوشت، اور ڈیری پروڈکٹس کو فرش سے اوپر اور صاف ستھری جگہ پر ذخیرہ کریں۔
- FIFO (First In, First Out) پالیسی اپنائیں تاکہ پہلے آنے والی اشیاء پہلے استعمال ہوں۔
4. کچن میں صحت مند ماحول قائم رکھنا
- تمام کچن اسٹاف کو ہینڈ گلوز، کیپ، اور ایپرن کا استعمال لازمی کرنا چاہیے۔
- کچن میں کام کرنے والے افراد کو بیماری کی حالت میں چھٹی لینے کی اجازت ہونی چاہیے تاکہ بیماری نہ پھیلے۔
- چوہے، کاکروچ، اور دیگر حشرات کو روکنے کے لیے کیڑوں مار دوا اور ریگولر انسپیکشن کروائیں۔
5. فوڈ سیفٹی کے قانونی اصولوں پر عمل کریں
- پنجاب فوڈ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کی ہدایات اور ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔
- ہر ماہ فوڈ انسپکشن کروائیں تاکہ معیار برقرار رہے۔
- کھانے کی تیاری اور ذخیرہ کرنے کے لیے لائسنس اور سرٹیفکیشن حاصل کریں۔
نتیجہ
فوڈ سیفٹی اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل کرکے نہ صرف گاہکوں کو محفوظ اور صحت بخش کھانے کی فراہمی یقینی بنائی جا سکتی ہے بلکہ ریسٹورنٹ کی ساکھ بھی بہتر بنائی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ اقدامات پنجاب فوڈ اتھارٹی کے جرمانوں سے بچنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔